header ads

Corona virus and hunger





کرونا وائرس اور بھوک

       22-03-2020
 بروز اتوار تقریبا صبح  دس یا 11:00 نا شتے کی ضرورت کو محسوس کیا کیونکہ گھر میں اکیلا تھا
فیملی اپنے آبائی علاقے میں تقریبا دو ہفتے پہلے چھوڑ آیا تھا لہذا کھا نے پینے کا بندوبست خود کرنا پڑتا تھا. 
 میں اپنے موٹر سائیکل پر ناشتے کی تلاش میں بازار آیا کیا دیکھتا ہوں کہ تقریبا 60  سے 70 مزدور
ایک لائن بنائے مزدوری کی تلاش میں بیٹھے ہیں. گھر سے نکلتے ہوئے بازار کا پہلا چوک مزدور چوک ہے
اس پر صبح پہلے ٹائم اکثر مزدور بیٹھے ملتے تھے لیکن دس گیارہ بجے تک کے ٹائم اتنے مزدوروں کی
تعداد کا ہونا غیر معمولی تھا.میں جب ناشتا لے کر کر واپس آ رہا تھا

 مزدوروں کی اسی لائن کے سامنے سے گزرا ایک بزرگ مزدور اور جو میری طرف بہت غور سے دیکھ رہا تھا
شاید مجھ سے کچھ کہنا چاہتا تھا اپنا ایک ہاتھ بلند کیا عمر 55 سے 60 سال کے درمیان سر اور داڑھی میں
سفید بال چہرے پہ جھریاں یا اور پریشانی کے اثرات رنگ سفید لہجے سے پختون لگتا تھا.
دھیمی آواز اور لرزتے دبے ہوئے لہجے میں مجھ سے بولا بیٹا مزدور ہوں تین دن سے روزگار نہیں ملا
میں اور میرا اللہ جانتا ہے کہ میں اور میرے بچے کتنے ٹائم سے بھوکے ہیں یہ روٹی آپ مجھے دے سکتے ہیں
یہ سننا تھا کہ جیسے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی.

ان بزرگ کے ایک ٹائم کے کھانے نے کا بندوبست کرتے ہوئےمیں یہ سوچ رہا تھا کہ ہم وہ لوگ ہیں جن سے
ایک ٹائم یا دو ٹائم کی بھوک برداشت نہیں ہوتی تحقیق کرنے سے بات معلوم ہوئی کےان لوگوں میں اکثریت کو
باقاعدہ کھانا مشکل سے ایک ٹائم ملتا ہے اگر اگر تین دن کام نہ ملے تو نوبت فاقوں پر آ جاتی ہے .
یقین جانیے یہ سماجی علیحدگی ہو یا کرونا وائرس کی ہولناکیوں اور ہلاکت خیزیوں کی خبروں سے ان کو کچھ فرق نہیں پڑتا 
یہ جس وائرس کا شکار ہیں  اس کی ویکسین روٹی ہے ہے شاید دنیا سے محبت
  دنیا کی رنگینیاں ان کے لئے کوئی معنی نہیں رکھتی اسی لئے موت سے بے خوف, خطرے سے بے نیاز
اگر ان کو  فکر ہے ہے تو وہ ہے ایک ٹائم کی روٹی .

------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------





Corona virus and hunger (Google Translation)
Corona virus and hunger
         
       Monday 22-03-2020
 Monday morning around 10 or 11:00 pm I felt the need to be alone because the family was alone in the house the family had left in their home area about two weeks ago so I had to arrange for myself to eat and drink.
 I came to the market in search of breakfast on my motorcycle. I see that about 60 to 70 workers are sitting in search of a line-drawn wage. On the way out of the house, the first square of the bazaar is Laborer's Square. Earlier in the morning, the workers were often found sitting.
When I was coming back for breakfast elderly laborer who was looking in front of me in the same line of labor and who was looking at me intensely, probably wanted to say something to me.  He raised his hand between the ages of 55 to 60, with white hair in his head and beard. And the distressing effects seemed to be colored with white accents.
Slow voice and shocking tone told me that my son was a laborer for three days. I did not get a job for three days and my God knows how long I and my children are hungry. Went down to the ground.
While arranging for one elderly one-time meal, I was thinking that we are the ones who are not hungry for a time or two. From research, it has been learned that the majority of these people have difficulty eating regular one time. If you do not get work for three days, then the job is settled.
Believe it is a social separation or news of the horrors and killings of the Corona virus does not matter to them
It is the vaccine bread of the virus they are suffering from. Perhaps the love of the world has no meaning for them. Therefore, fear of death, unaware of the danger, if they are worried, is a timely bread and only bread for children’s.

Post a Comment

0 Comments